Monday, July 07, 2025

‏اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم



‏اجنبی!
‏کبھی زندگی میں اگر تواکیلا ہو
‏اور درد حد سے گزر جائے
‏آنکھیں تری
‏با ت بے بات رورو پڑیں
‏تب کوئی اجنبی
‏تیر ی تنہائی کے چاند کا نرم ہالہ بنے
‏تیری قامت کا سایہ بنے
‏تیرے زخموں پہ مرہم رکھے
‏تیری پلکوں سے شبنم چُنے
‏تیرے دُکھ کا مسیحا بنے!

‏پروین شاکر

No comments:

Post a Comment