Monday, May 20, 2024

Ishq!


عشق کا لفظ عشقہ سے ماخوذ ہے
جو اس بیل کا نام ہے
جس کو عربی میں "لہلاب"
اور ہندی میں "عشق پیچاں"
اردو میں (امر بیل)
اور پشتو میں جسکو (نیلا داری) کہتے ہیں
یہ بیل جس درخت سے لپیٹ جائے
اس کو بے برگ وبار کر دیتی ہے
پھر زرد ہو جاتا ہے
اور کچھ دنوں بعد بلکل خشک ہو جاتا ہے
اس طرح جب عشق ؛ قلب عاشق میں پیدا ہو

تو غیر محبوب قلب سے فنا؛ خود عاشق کی ذات فنا اور معشوق ہی معشوق رہ جاتا ہے۔۔۔ 

1 comment:

bsc said...

jahan tak mujhay yad paDta hay ishq pechan btawr dwa bhi istemal ki jati hay
magar yeh bayan ishq k mutalliq buhut uncha hay