Sunday, January 07, 2024

A poem of Zelda Mishkovsky


شاعرہ: زیلڈا مشکووسکی

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
خدا کا دیا ہوا
اور ہمارے والدین کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
ہماری قامت اور ہماری مسکراہٹ کا دیا ہوا
اور ہمارے لباس کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
پہاڑوں کا دیا ہوا
اور ہماری دیواروں کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
ستاروں کا دیا ہوا
اور ہمارے ہمسایوں کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
ہمارے گناہوں کا دیا ہوا
اور ہماری خواہشوں کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
ہمارے دشمنوں کا دیا ہوا
اور ہمارے محبوب کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
ہماری خوشیوں کا دیا ہوا
اور ہمارے پیشے کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
موسموں کا دیا ہوا
اور ہماری نابینائی کا دیا ہوا

ہم میں سے ہر ایک کا ایک نام ہے
سمندر کا دیا ہوا
اور ہماری موت کا دیا ہوا

ترجمہ: مبشر علی زیدی 

No comments: