Rumi said: "Words will reach to you when you need them". The last couple of weeks were somewhat of little despondency and stress. A good friend sends the following poem at the right time, and it helped me.
*جو تم مایوس ہو جاو*،
*تو رب سے گفتگو کرنا*
وفا کی آرزو کرنا
سفر کی جستجو کرنا ......!!
یہ اکثر ہو بھی جاتا ہے
کہ کوئی کھو بھی جاتا ہے
مقدر کو برا جانو گےتو
یہ سو بھی جاتا ہے......!!
اگر تم حوصلہ رکهو
وفا کا سلسہ رکهو
جسے تم خالق سمجھتے ہو
تو اس سے رابطہ رکهو
میں یہ دعوے سے کہتا ہوں
کبھی ناکام نہ ہو گے .........!!
جو تم مایوس ہو جاو،
تو رب سے گفتگو کرنا ......!
کبھی مایوس مت ھونا.....
وہاں انصاف کی چکی......
ذرا دھیرے ھی چلتی ھے.....
مگر چکی کے پاٹوں میں.....
بہت باریک پستا ھے.....
تمہارے ایک کا بدلہ.....
وہاں ستر سے زیادہ ھے.....
نیت تلتی ھے پلڑوں میں...
عمل ناپے نہیں جاتے...
وہاں جو ہاتھ اٹھتے ہیں۔۔
کبھی خالی نہیں جاتے۔۔
ذراسی دیرلگتی ہے۔۔۔
مگر وہ دے کے رہتا ہے
*جو تم مایوس ہو جاو*،
*تو رب سے گفتگو کرنا*
3 comments:
Thank you I did not know this was Roomi but one can see the simplicity of words and depth of meanings
Uncle: Only a quote is from Roomi. The poet of the poem is not known.
Wah . I will sleep with a satisfying smile to day.
Post a Comment