Sunday, November 03, 2019

آپ آہستگی سے مر رہے ہو

Pablo Neruda is a Chilean leftist national hero and poet, who won the nobel prize of literature.


پابلو نیرودا/  ترجمہ  یونس خان

آپ آہستگی سے مر رہے ہو
اگرآپ سفر نہیں کرتے،
اگر آپ کتاب نہیں پڑھتے،
اگر آپ زندگی کی آوازوں کو نہیں سنتے،
آگر آپ اپنی قدر نہیں کرتے ۔
آپ آہستگی سے مر رہے ہو
جب آپ اپنی عزت نفس کھو دیتے ہو ؛
جب دوسرے آپ کی مدد کرنا چاہئیں اور آپ ان کو ایسا کرنے کی  اجازت نہیں دیتے۔
آپ آہستگی سے مر رہے ہو
جب آپ اپنی عادتوں کے غلام بن جاتے ہو،
جب آپ روزانہ انہیں راستوں پر چلتےرہتے ہو جن پر آپ پہلے چل چکے ہو۔۔۔
اگر آپ اپنے معمولات کو تبدیل نہیں کرتے،
اگر آپ تبدیل شدہ رنگوں کو نہیں پہنتے،
یا اگر آپ ان لوگوں سے بات نہیں کرتے جنہیں آپ جانتے نہیں ہو۔
آپ آہستگی سے مر رہے ہو
اگر آپ  اپنے ولولے
اور ان کے جزبات  کو محسوس کرنے سے اجتناب  کرتے ہو؛
جولوگ جو آپ کی آنکھوں کو چھلکتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں
اورتمہارےدل کی دھڑکنوں کو تیز کرنا چاہتے ہیں۔
آپ آہستگی سے مر رہے ہو
اگر آپ اپنی زندگی کو تبدیل نہیں کرتے،
جب آپ اپنے کام سے یا اپنی محبت سے مطمعن نہیں ہوتے،
اگر آپ رسک نہیں لیتے جو غیر یقنی  صورت حال میں  سب سے محفوظ ہو،
اگر آپ اپنے خواب کا پیچھا نہیں کرتے،
اگر آپ اپنے آپ کو اجازت نہیں دیتے،
کہ  اپنی زندگی میں کم از کم ایک دفعہ
پیچھے ہٹ سکو۔۔۔۔
آپ آہستگی سے مر رہے ہو!!

3 comments:

bsc said...

A beautiful collection of correction of you direction (even thoucg aap mer rahay ho feels feels hard on my Urdu grammer)

bsc said...

Mystic did you get my email? I have not heard your reply

Zindagi-ki-diary said...

Uncle: No email came. I guess you may have send it to my old email, which I had to close as my phone was hacked from public wifi during one travel. My new email is zindagikidiary at yahoo dot com. I am sending you a mail. Let see if you get it.