-- فلسطین سے تعلق رکھنے والی عربی زبان کی مشہور شاعرہ فدویٰ طوقان کی ڈائری کا ایک ورق ---
مشمولہ: "عربی ادب میں مطالعے"، تحقیق و ترجمہ: محمد کاظم، سنگِ میل پبلی کیشنز، لاہور
آہ بہار! جس کی سانسوں میں شباب کی لپٹ ہوتی ہے۔ میں اپنی رگوں میں زندگی کو سرایت کرتے ہوئے محسوس کرتی ہوں۔ میں ابھی مشوار سے واپس آئی ہوں۔ آسماں پر چودہویں کا چاند تھا اور ہوا میں ہزاروں خوشبوؤں کی مہک تھی۔
میں ابھی اپنی دوست "ا۔ ن" کو اس کے خط کا جواب دوں گی۔ اس کے خط ہمیشہ موت کے ذکر سے بوجھل ہوتے ہیں۔ میں اُسے اپنے سفرِ مشوار کے متعلق بتاؤں گی کہ میں وہاں کھڑے ہوئے کیسے سوچتی تھی کہ اپنے دونوں ہاتھوں میں اس کی مٹی بھر لوں اور اس کی ہوا میں اتنا سانس لوں کہ میری طبیعت سیر ہوجائے اور میں کیسے اس کی پہاڑیوں کو دیکھ کر خواہش کرتی تھی کہ کاش ان میں سے کسی کی چوٹی پر پہنچ کر میری زندگی ختم ہوجاتی۔ ایسی جگہ پر موت کتنی مرغوب ہوتی ہے جہاں قبر میں پڑے ہوئے انسان کے جسم سے جنگلی پھول اور بیلیں بھوٹ نکلیں۔
میرا دیس کیسا خوب صورت ہے! یہ کیوں کر ممکن ہے کہ میں اس کے سوا کسی اور زمین پر جان دوں۔ میرے پیارے مہاجر انسانو! یہ کتنا ستم ہے کہ انسان اپنی زمین سے دور کسی اور زمین پر اجنبی ب کر مرے!۔۔۔۔۔۔ صرف اپنے آباء و اجداد کی سرزمین میں انسان اپنے آپ کو پھلتا پھولتا ہوا محسوس کرتا ہے اور اپنے اردگرد پھیلی ہوئی زندگی میں اسے ہم آہنگی کا احساس ہوتا ہے۔
4 comments:
I am quoting my older brother who told me after telling me i na letter (I was in England)
perdes men dil baRa kerna paRta hay
It so happens I remember today is 57th death anniversary of my mother
I have spent more years of my life in USA than in Pakistan but it is still perdes and we must quietly suffer the consequences of this immigration
It is very true...
Bay shak. Pardes aik aisa dukh hay jo insaan ko ander hi ander khaa jaata hay. I cry like a child when I see that Shan masala ad. Ghar k khanay main jo maza hay, woh kahin bhi nahin.
And this poem is just so so fitting. Specially about Eid, when there really is no one to embrace you. Compared to in your own country where people hug you on Eid even when they don't know you. Oh, how I miss Pakistan.
Great post and blog. Na jaanay kya kya yaad aagaya. Thank you.
SHA: You reminded me of my old friend. We used to call him SHA or HA: Syed Haider Abbas. Thank you to comment. Please stay and be a part of our Vent!
Post a Comment