Wednesday, September 02, 2020

Aaj Jaane ki zid na karo (full version)

 I have written on this blog before also that "yunhi pehlu main bethe raho" is the most beautiful experience of relationship. Finally found the full version of Fayyaz Hashmi's poem. The last stanza is rarely seen or sung*, which is equally poetical. 

*https://youtu.be/hBvdIsBmQ6g (Fardia Khanum)

https://youtu.be/wGwHQYtvNRw (Ariit Singh) 


آج جانے کی ضد نہ کرو
یونہی پہلو میں بیٹھو رہو
ہائے ! مر جائیں گے، ہم تو لُٹ جائیں گے
ایسی باتیں کیا نہ کرو

تم ہی سوچو ذرا کیوں نہ روکیں تمہیں
جان جاتی ہے جب اُٹھ کے جاتے ہو تم
تم کو اپنی قسم جانِ جاں
بات اتنی میری مان لو

وقت کی قید میں زندگی ہے مگر
چند گھڑیاں یہی ہیں جو آزاد ہیں
ان کو کھو کر کہیں جانِ جاں
عمر بھر نہ ترستے رہو

کتنا معصوم و رنگیں ہے یہ سماں
حسن اور عشق کی آج معراج ہے
کل کی کس کو خبر جانِ جاں
روک لو آج کی رات کو

گیسوؤں کی شکن ہے ابھی شبنمی
اور پلکوں کے سائے بھی مد ہوش ہیں
حسنِ معصوم کو جانِ جاں
بے خودی میں نہ رسوا کرو

فیاض ہاشمی

No comments: