Sunday, July 31, 2022

Sachhe log

 فیض احمد فیض طالب علم تھے اور کالج میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ تاش کھیل رہے تھے کہ اچانک ان کے استاد صوفی غلام مصطفی تبسم پہنچ گئے۔ لڑکوں کے ہاتھ میں تاش کے پتے دیکھ کر خوب بپھرے، خوب گرجے کہ تم لوگ نالائق ہو، لچے ہو لفنگے ہو اور کالج میں تاش کھیلتے ہو وغیرہ وغیرہ۔ جب شاگردوں کا منہ فق ہو گیا ، ہونٹ خشک ہو گئے اور سر ندامت کے مارے جھک گئے تو صوفی صاحب خود بھی بیٹھ گئے اور بولے "اچھا ہمارے پتے بھی بانٹو"۔ فیض صاحب نے صوفی صاحب کی موجودگی میں مجھے بتایا کہ "ہم نے سارے شرعی عیب صوفی صاحب سے سیکھے ہیں۔" 


(مرزا ظفر الحسن کی خود نوشت "ذکرِ یار چلے" سے اقتباس)

No comments: