جب ساحر لدھیانوی کی نظم "تاج محل" بہت مشہور ہوئی تو ایک عشائیے پر فراق کی ساحر سے ملاقات ہوئی۔ آپ نے ساحر سے کہا:
بھئی تم نے آثار قدیمہ پر کیا خوب لکھا ہے کہ:
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر
ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق
میری محبوب کہیں اور ملا کر مجھ سے
اسے تعریف سمجھ کر ساحر نے شکریہ کہا تو فراق بولے:
ایسا کرو اب جامع مسجد دہلی پر بھی ایسا کچھ لکھ ڈالو۔
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر
ہم غریبوں کی عبادت کا اڑایا ہے مذاق
میرے معبود کہیں اور ملا کر مجھ سے
(انتخاب کلام فراق گورکھپوری" مرتبہ پروفیسر ساجد علی صدیقی)